سب سے نایاب نعمت ماں ہے
دل جب اُداس ہوتا ہے شاعری لکھتا ہوں
کچھ باتیں کہی کچھ آنکہیں لکھتا ہوں
اس واحد کردار کا تعارف ہے کچھ ایسا
ماں کو ماں نہیں لکھتا زندگی لکھتا ہوں
غموں کے سیاہ بادل میں گھرا رہوں جب
میں ماں کو منور روشنی لکھتا ہوں
شدید سرد میں تپش کبھی صحرا میں رحمت
اندھیری رات میں میں ماں کو چاندنی لکھتا ہوں
دنیا بہت بڑی ہے مطلب کا محل ہے
میں ماں کی گود کو رحمت کی کوٹھری لکھتا ہوں
مختلف قسموں کے خوشبو کا ذِکر ہو
ماں کے پسینے میں بھیجی ہوئی اوڑھنی لکھتا ہوں
خدا کی دی ہوئی نایاب نعمتوں کی فہرست میں
سبز اوّل میں ماں کو لازمی لکھتا ہوں
اگر کروں میں ذِکر اپنی دولت کا کبھی تابش
ماں کا پیار لکھتا ہوں ماں کا نام بھی لکھتا ہوں
Angela
09-Oct-2021 09:52 AM
👌
Reply
prashant pandey
12-Sep-2021 01:50 AM
👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻
Reply
Rayeesha ❣️
09-Sep-2021 10:33 AM
Ma Shaa Allah bhut khoob
Reply